مندرجات کا رخ کریں

اسلام کریموف

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اسلام کریموف
(ازبک میں: Islom Abdugʻaniyevich Karimov)،(ازبک میں: Ислом Абдуғаниевич Каримов ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
صدر ازبکستان (1  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1 ستمبر 1991  – 2 ستمبر 2016 
معلومات شخصیت
پیدائش 30 جنوری 1938ء [1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سمرقند [1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 2 ستمبر 2016ء (78 سال)[8][1][3][4][7]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاشقند [1]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات دماغی جریان خون   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سوویت اتحاد
ازبکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قد 170 سنٹی میٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2048) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت اشتمالی جماعت سوویت اتحاد   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی تاشقند اسٹیٹ ٹیکنیکل یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان [9]،  ریاست کار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان روسی ،  ازبک زبان   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
اعزازات
 آرڈر آف دی ریپبلک آف سربیا
 آرڈر آف فرینڈشپ آف پیپلز
 آرڈر آف دی ریڈ بینر آف لیبر   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

اسلام کریموف ( ازبک: Ислом Абдуғаниевич Каримов; روسی: Ислам Абдуганиевич Каримов، اسلام عبد الغنی‌کریموف؛ پیدائش 30 جنوری 1938ء، وفات: 2 ستمبر 2016ء) ازبکستان کے پہلے صدر ہیں جو 1990ء سے 2016ء تک صدر کی حیثیت سے براجمان رہے۔

کریموف کو پیدائش کے وقت سمرقند کے یتیم خانے میں رکھا گیا تھا۔ انھوں نے بڑے ہونے پر معاشیات[10] اور انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی۔[11] بعد میں وہ کیمونسٹ جماعت روس کے ایک بڑے عہدہ دار بن گئے۔ وہ 1989ء میں جماعت کے پہلے صدر بنے اور مارچ 1990ء میں ازبک سوویت اشتراکی جمہوریہ کے پہلے صدر بن گئے۔[12]

کریموف نے 31 اگست 1991ء کو ازبکستان کو ایک آزاد ملک قرار دیا اور پہلے ازبک انتخابات میں 86٪ ووٹ لے کے پہلے صدر منتخب ہو گئے۔ ان انتخابات کو غیر منصفانہ قرار دیا گيا۔ ازبکستان آئين کے مطابق ایک شخص دوبار ہی صدر منتخب ہو سکتا ہے، مگر دوسری بار کے بعد مسلسل آئين میں ترمیم کر کے وہ اپنی وفات تک صدرتی انتخابات میں حصہ لے کر صدر بنتے رہے ہیں۔ آخری بار مارچ 2015ء کے اختتام پر وہ انتخابات جیتے۔

اسلام کریموف نے 2 ستمبر 2016ء کو وفات پائی۔ 78 سالہ ازبک صدر کو وفات سے چندروزقبل دماغ کی شریان پھٹنے کے بعد ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

مزید دیکھیے

[ترمیم]

والہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب پ ت http://www.nytimes.com/2016/09/03/world/asia/uzbekistan-islam-karimov-obituary.html
  2. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w67w976z — بنام: Islam Karimov — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/169200276 — بنام: Islam Karimov — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/karimow-islam-abduganijewitsch — بنام: Islam Karimow — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. عنوان : Proleksis enciklopedija — Proleksis enciklopedija ID: https://proleksis.lzmk.hr/30172 — بنام: Islom (Islam) Abduganijevič Karimov
  6. عنوان : Hrvatska enciklopedija — Hrvatska enciklopedija ID: https://www.enciklopedija.hr/Natuknica.aspx?ID=30507 — بنام: Islam Karimov
  7. ^ ا ب Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000020541 — بنام: Islam A. Karimow — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  8. https://www.whitehouse.gov/the-press-office/2016/09/02/statement-president-death-president-islom-karimov-uzbekistan-0
  9. ربط: https://d-nb.info/gnd/115756019 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 جون 2015 — اجازت نامہ: CC0
  10. "آرکائیو کاپی"۔ 03 فروری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 فروری 2023 
  11. "آرکائیو کاپی"۔ 24 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اپریل 2015 
  12. Gulsen Aydin, Orta Dogu Teknik Universitesi, "Authoritarianism versus democracy in Uzbekistan: domestic and international factors"، (Ankara: METU, 2004)